![Uswa e Rasool e Akram [S.A.W]](/store/1047/Cover Logo.jpg)
ایمان والوں کو رسوا کرنا
ایمان والوں کو رسوا کرنا
حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول ﷺ منبر پر چڑھے اور آپ نے بلند آواز سے پکارا اور فرمایا۔ اے وہ لوگو! جو زبان سے اسلام لائے ہو اور ان کے دلوں میں ابھی ایمان پوری طرح اترا نہیں ہے۔ مسلمان بندوں کو ستانے سے اور ان کو عار دلانے سے اور شرمندہ کرنے سے اور ان کے چھپے ہوئے عیبوں کے پیچھے پڑنے سے باز رہو، کیونکہ اللہ کا قانون ہے کہ جو کوئی اپنے مسلمان بھائی کے چھپے عیبوں کے پیچھے پڑے گا اور اس کو رسوا کرنا چاہے گا تو اللہ اس کے عیوب کے پیچھے پڑے گا اور جس کے عیوب کے پیچھے اللہ تبارک وتعالیٰ پڑے گا اس کو ضرور رسوا کرے گا۔ (اور وہ ضرور رسوا ہو کر رہے گا ) اگرچہ وہ اپنے گھر کے اندر ہی ہو۔
(جامع ترمذی۔ معارف الحدیث)
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا سب سے بڑا سودا اور سب سے بدترین سودوں میں خبیث سودا یہ ہے کہ کسی مسلمان کی آبرو ریزی کی جائے اور ایک مسلمان کی حرمت کو ضائع کیا جائے ۔(ابن ابی الدنیا ،بیہقی)